لاہور (ویب ڈیسک) لیڈر وہ شخص ہوتا ہے، جس پر اعتماد کیا جاتا ہے۔ اپنی رائے عامہ جس پر واضح ہو۔ اپنی ترجیحات جو مرتب کر چکا ہو اور ان کی تکمیل کے لیے حکمتِ عملی کے تار پود بُنے۔ ملّاح کو اگر راستہ ہی معلوم نہ ہو تو ساحل
لاہور (ویب ڈیسک) فی الحال اتنی سی بات وثوق کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ نون لیگ کا شیرازہ بکھرنے کا وقت آ پہنچا۔ اقتدار کی چھائوں میں‘ ادنیٰ مفادات سے جڑے‘ ”قابل انتخاب‘‘ امیدواروں کو 2013ء میں شریف خاندان کی چھتری تلے سمیٹا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی کی
لاہور (ویب ڈیسک) یہ مکافاتِ عمل کی دنیا ہے۔ جو کچھ کسی نے بویا‘ وہ اسے کاٹنا ہوتا ہے۔ اللہ نے اپنی دنیا نہ کبھی قہرمانوں کے حوالے کی ہے اور نہ شیطان کے۔ کسی ذی نفس کو اگر معلوم ہو کہ حنیف عباسی کہاں ہے تو رائے ونڈ کو
لاہور (ویب ڈیسک) شہباز شریف نے اپنے پسند کے افسروں کا لشکر بنا لیا ہے۔ احد چیمے اور فواد حسن فواد قسم کی مخلوق ہی انہیں پسند ہے۔ اہلیت کوئی چیز ہی نہیں۔ درجن بھر وزارتیں، دم میں ڈال رکھی ہیں۔ گویا ابھی یہ مغل بادشاہوں کا عہد ہے۔ مغل
لاہور (انتخاب : شیر سلطان ملک ) کبھی کبھی 2005ء کا ایک منظر یاد آتا ہے۔ کپتان کے دوست راشد خان کے وسیع و عریض مکان میں وہ اپنے بچوں قاسم اور سلیمان کو غسل دے رہا تھا۔ دوری محبت کو بھڑکاتی ہے۔ بہت دن کے بعد وہ آئے تھے
لاہور (ویب ڈیسک) اس امت کو یہ بتایا گیا تھا کہ اخلاص کے ساتھ غوروفکر اور حکمت و دانش ہی ظفرمندی کی واحد کلید ہے‘ عصبیت ‘شخصیت پرستی ‘ جذبات اور جنون کو اس نے اپنا مذہب بنا لیا ۔آسمان کو بھول گئی اور خاک آلود ہوئی۔ الیکشن دراصل الیکشن
لاہور (ویب ڈیسک) عشروں پہلے پیش آنے والے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے مرزا جواد بیگ آب دیدہ ہو گئے۔ انہوں نے گلو گیر آواز میں کہا ”ایسے تھے ہمارے قائدِ اعظم ۔۔۔بارک اوباما صدر منتخب ہوئے تو ریاض اینڈی نے انکشاف کیا کہ قائدِ اعظمؒ نے تو یہ
لاہور (ویب ڈیسک) 85 برس ہوتے ہیں‘ جب اقبالؔ نے کہا تھا ۔۔۔ پرانی سیاست گری خوار ہے۔۔ زمیں میر و سلطاں سے بیزار ہے ۔۔۔ زمیں میر و سلطاں سے کب بیزار ہو گی؟ جب تک نہیں ہو گی‘ نجات نہیں پائے گی۔
نامور کالم نگار ہارون رشید اپنے
لاہور (ویب ڈیسک) حدیبیہ کیس کی طرح، بچ نکلنے کا صرف ایک راستہ ہے کہ قانون میں کوئی سقم تلاش کر لیا جائے۔کوئی ایسے جج ہوں، جنہیں طاقتوروں پہ ترس آتا ہو وگرنہ نہیں، بالکل نہیں۔جھوٹے الزام پر آدمی تلملاتا ہے لیکن سچے الزام پر اس سے بھی زیادہ۔ آشیانہ
لاہور (ویب ڈیسک) مقدر کے قیدی‘ہم سب انتظار میں ہیں اللہ کے انصاف کے منتظر ۔پوری قوم تاریخ کے چوراہے پر کھڑی چیخ رہی ہے۔ غوروفکر کی فرصت کسی کو نہیں۔ کہا نہیں جا سکتا کہ کیا ہوگامگر کوئی نہ کوئی غیر متوقع چیز رونما ہو کر رہے گی۔